پاکستانی نوجوانوں کا کارنامہ ہاتھوں پر مہندی لگانے والا پرنٹر تیار

منفرد پرنٹر کی مدد سے خواتین گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں مہندی لگواسکیں گی


Kashif Hussain March 05, 2018
دبئی میں مقیم پاکستانی سرمایہ کار نے اس پرنٹر کی کمرشل بنیادوں پر تیاری کے لیے 1 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی پیشکش کردی، فوٹو: ایکسپریس

شہر قائد کے نوجوانوں نے انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے مہندی لگانے والا ایک پرنٹر تیار کرلیا جس کی مدد سے خواتین گھنٹوں کے بجائے منٹوں میں مہندی لگاسکیں گی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے نوجوانوں نے ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جس کے ذریعے خواتین کو مہندی لگوانے کےلیے بیوٹی پارلرز میں گھنٹوں انتظار کرنے کی زحمت سے نجات مل جائے گی۔ نوجوان نے ہاتھوں پر مہندی لگانے والا انوکھا پرنٹر تیار کیا ہے جس کی مدد سے چند منٹوں میں ہی مہندی لگائی جاسکے گی۔

کیمرے اور حساس سینسرز پر مشتمل یہ پرنٹر انجکشن کی باریک سوئی کے ذریعے مہندی کا ڈیزائن ہاتھوں پر نقش کرتا ہے۔ پرنٹر کو آپریٹ کرنے کےلیے کسی خاص مہارت کی بھی ضرورت نہیں۔ پرنٹر تیار کرنے والے نوجوانوں نے شاپنگ سینٹرز اور بڑے شاپنگ مالز میں اے ٹی ایم کی طرز پر خود کار مشینیں نصب کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جس کی مدد سے خواتین چند منٹوں میں اپنی پسند کے ڈیزائن کی مہندی لگواسکیں گی۔

Pakistani Mehndi printer 2

یہ کارنامہ بحریہ یونیورسٹی کراچی کے نوجوانوں نے انجام دیا ہے اور پروجیکٹ کی نمائش گزشتہ دنوں کراچی ایکسپو سینٹر میں ہونے والی اسٹارٹ اپ کانفرنس میں بھی کی گئی۔

پرنٹر بنانے والی ٹیم کے سربراہ انجینئر عبیدﷲ کے مطابق یہ پرنٹر 4 سے 5 ماہ میں تیار کیا گیا جس میں ایک انجکشن کے اندر مہندی بھری جاتی ہے جو ڈیزائن کے مطابق ہاتھ پر پرنٹ بناتی ہے۔ پرنٹر ایک کمپیوٹر سافٹ ویئر سے منسلک ہے جس میں سیکڑوں ڈیزائن محفوظ کیے جاسکتے ہیں۔ یہ پرنٹر ہاتھ کو ایک سینسر کے ذریعے تلاش کرے گا اور اپنا کام شروع کردے گا۔ پرنٹنگ کے دوران ایک بٹن دباکر پرنٹر کو روکا بھی جاسکتا ہے۔ مہندی لگوانے والی خواتین اپنے ڈیزائن بھی سسٹم میں لوڈ کرواسکتی ہیں۔

انجینئر عبیداللہ کے مطابق یہ پرنٹر ابھی زیر تکمیل ہے اور اس کے نتائج کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ پرنٹر کی تیاری پر 200 ڈالر کی لاگت آئی ہے۔ اگلے مرحلے میں یہ پرنٹر عوامی سطح پر متعارف کرایا جائے گا اور خواتین اسے گھروں میں بھی استعمال کرسکیں گی۔

نوجوان انجینئرز کی ٹیم کا کہنا ہے کہ موزوں سرمایہ کاری ملنے کے بعد اس پرنٹر کی شاپنگ سینٹرز میں آزمائش کی جائے گی اور نتائج دیکھتے ہوئے اس پرنٹر کو مکمل کرکے کمرشل بنیادوں پر مارکیٹ میں لایا جائے گا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ دبئی میں مقیم ایک پاکستانی سرمایہ کار نے اپنی نوعیت کے اس منفرد پرنٹر کی کمرشل بنیادوں پر تیاری کےلیے ایک لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی بھی پیشکش کردی ہے۔

اس حوالے سےعبیدﷲ نے مزید بتایا کہ سرمایہ کاری کی پیشکش کا مقصد اس پرنٹر کو مارکیٹ میں متعارف کرانے کےلیے کمرشل لحاظ سے تیار کرنا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پرنٹر کی کارکردگی اور مہندی کے ڈیزائن کو انسانی ہاتھ سے لگائی جانے والی مہندی کی طرح دلکش بنانے کےلیے کام جاری ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں