عمران خان غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کپتان بنیں چیف جسٹس

غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا، آبزرویشن، سماعت ملتوی۔


عمران خان کے پاس گھرکا نقشہ ہے توپاس کرا لیں، جسٹس ثاقب نثار۔ فوٹو: فائل

چیف جسٹس نے کہا ہے کہ اگر تعمیر قانون کے مطابق ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ عمران خان غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کپتان بنیں۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے بنی گالا میں غیر قانونی تجاوزات و تعمیرات کے خلاف مقدمے میں تمام فریقین سے مسائل کی نشاندہی اورحل کے لیے تجاویز طلب کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ عدالت نے تعمیرات کو تباہ نہیں کرنا تاہم غیرقانونی تعمیرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔

چیف جسٹس نے عمران خان کی درخواست پراز خود نوٹس لیا تھا۔ عدالت نے کہا کیا بنی گالا قانون سے بالاترعلاقہ ہے جہاں غیرقانونی تعمیرات ہوئیں؟ عمران خان کی بنی گالا رہائش کے غیرقانونی ہونے سے متعلق درخواستیں ہیں، اگر تعمیر قانون کے مطابق ہیں تو ٹھیک ہے عمران خان غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کپتان بنیں۔

جسٹس ثاقب نثار نے غیرقانونی الاٹمنٹ کے معاملے کی طرف توجہ دلاتے ہوئے کہاکہ غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا، عمران خان کے پاس گھرکا نقشہ ہے توپاس کرا لیں، لیڈر کو ہر معاملے میں فرنٹ سے لیڈ کرنا چاہیے، عمران خان غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کپتان بنیں۔

بابر اعوان نے عمران خان کا گھرغیرقانونی تعمیرات میں شامل نہ ہونے کا بتایا توچیف جسٹس نے کہاکہ بینچ نے عمران خان کا گھر غیرقانونی ہونے کا نہیںکہا ، بہت سارے لوگوں نے درخواست دی ہے، اگر بنی گالا رہائش گاہ کی تعمیرات قانون کے مطابق ہیں تو ٹھیک ہے، عدالت نے مزید سماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران کہا ہے کہ سرکاری ملازمین ملکی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جو ختم ہو چکی ہے، ماضی میں جو سرکاری ملازمین اپنے اختیارات استعمال کرتے تھے وہ عوامی نمائندوں کو مداخلت نہیں کرنے دیتے تھے۔ فاضل جج نے یہ ریمارکس ڈیرہ غازی خان کی یونین کونسل سخی سرورکے سیکریٹری عبدالستارکی جانب سے7سال قیدکی سزا کیخلاف دائر اپیل کی سماعت کے دوران دیے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں