ملک بھر کے 30 ہزار سے زائد مدارس میں صرف 13 ہزار رجسٹرڈ

رجسٹرڈ مدارس میں سے 7 ہزار دیہات میں اور 6 ہزار شہروں میں قائم ہیں۔


Iftikhar Chohadary December 24, 2017
وفاقی حکومت کو آزادکشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبائی حکومتوں کی جانب سے اعداد وشمار بھیجے گئے۔ فوٹو: فائل

ملک بھرمیں مدارس کی تعداد 30 ہزارسے تجاوز کرگئی جس میں سے وفاق کے ساتھ صرف 13400 مدارس کی رجسٹریشن کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کے مطابق ملک میں مجموعی طور پرچھوٹے بڑے30 ہزارسے زائد قائم مدارس میں گلی محلوں میں نہایت چھوٹے پیمانے پر قائم مدارس بھی شامل ہیں جنھیں وفاقی حکومت نے ریگولیٹ کرنے کی خاطر متعدد اقدامات بھی کیے ہیں۔

وفاقی حکومت کو آزادکشمیر، گلگت بلتستان اور چاروں صوبائی حکومتوں کی جانب سے بھیجے گئے اعدادوشمارکے مطابق13 ہزار مدارس میں سے7 ہزارمدارس دیہات میں قائم ہیں جبکہ6 ہزار مدارس شہروں میں قائم ہیں، دیہات میں لڑکیوں کیلیے صرف1500مدارس ہیں جبکہ لڑکوں کیلیے 3 ہزار مدارس دیہی علاقوں میں قائم ہیں، باقی مدارس متفرق طور پر قائم ہیں جن میں کم عمر بچے اور بچیوں کو دینی تعلیم دی جاتی ہے مگر یہ متفرق مدارس بہت چھوٹے پیمانے پرکام کر رہے ہیں، جن کا مقصد بنیادی طور پر مقامی سطح پر بچوں کو دینی تعلیم سے روشناس کرانا ہے۔

اسی طرح شہروں میں قائم مدارس کی تعداد6ہزارکے لگ بھگ ہے جس میں سے 1800 مدارس میں لڑکیاں پڑھتی ہیں، 2500 مدارس الگ سے لڑکوں کیلیے قائم ہیں اور 1700 کے قریب ایسے متفرق مدارس ہیں جہاں پر چھوٹے بچوں اور بچیوں کو مشترکہ طور پر محلوں کی سطح پردینی تعلیم دی جاتی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔