مہنگائی کی شرح 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

جولائی سے نومبر تک افراط زر کی اوسط شرح 3.59 فیصد رہی، پی بی ایس


سال بہ سال 4فیصد کا اضافہ،خوراک2.4 فیصد مہنگی،نان فوڈ انفلیشن5.1 فیصد پرجا پہنچا۔ فوٹو : فائل

ملک میں صارف قیمتوں کے اشاریے (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر کی سال بہ سال شرح نومبر میں 6ماہ کی بلندترین سطح 3.97 فیصد پر پہنچ گئی۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے نومبر 2017 تک افراط زر کی اوسط شرح 3.59 فیصد رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3.92 فیصدتھی، اکتوبر کی نسبت نومبر میں افراط زر کی شرح میں 0.37 فیصد اضافہ ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق 1سال کے دوران پیاز کی قیمت میں 187.02فیصد اور ٹماٹر کی قیمت میں 107.51 فیصد اضافہ ہواہے، 1سال میں یونیورسٹی فیسوں میں 37.72 فیصد اور انجینئرنگ کالجز کی فیسوں میں 30.90 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، سالانہ بنیادوں پر انفلیشن میں خوراک ومشروبات اور ہاؤسنگ، پانی،بجلی، گیس اور ایندھن کا 1.29 ، 1.29 فیصد رہا۔

وزارت شماریات میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر پرائسز عتیق الرحمن نے بتایاکہ ماہانہ بنیادوں پر انڈے 30.09 فیصد ، آلو5.66فیصد، ٹماٹر3.61 فیصد گندم کا آٹا 1.99 فیصد، مرغی کا گوشت 1.95فیصد، مچھلی 1.64 فیصد، گندم 1.63فیصد، خشک میوہ جات 1.58فیصد، شہد 1.39فیصد اور بیکری کی مصنوعات کی قیمتوں میں1.19فیصد اضافہ ہوا۔ انھوں نے بتایاکہ ماہانہ بنیادوں پر دال ماش 5.26 فیصد، تازہ پھل 4.76 فیصد، دال مونگ 4.19 فیصد، پیاز2.81 فیصد، دال مسور 2.25فیصد، دال چنا 2.06 فیصد، چینی 1.99 فیصد اور گڑ کی قیمت میں1.55 فیصد کمی ہوئی، جن غیر غذائی اشیا کی قیمتوں میں ماہانہ بنیادوں پر اضافہ ہوا ان میں مٹی کا تیل، موٹر فیول، ریڈی میڈ گارمنٹس، بلیڈز ، تعلیم کے اخراجات، میڈیکل ٹیسٹ اور فرنیچر شامل ہیں۔

ڈائریکٹر پرائسز کے مطابق سالانہ بنیادوں پر پیاز کی قیمت میں 187.02 فیصد، ٹماٹر 107.51فیصد، سرکاری یونیورسٹی کی فیسوں میں 37.72 فیصد، گورنمنٹ انجینئرنگ کالجز کی فیسوں میں32.47فیصد، گورنمنٹ کالجز کی فیسوں میں23.90 فیصد، سرکاری ایم بی بی ایس کالجز کی فیسوں میں سالانہ بنیادوں پر 15.79 فیصد کا اضافہ ہوا، چاول 14.1 فیصد، انڈے 12.94، چائے 10.73 فیصد، گوشت 7.26 فیصد، شہد 7.24 فیصد، تیار کھانا 6.38 اور تازہ پھلوں کی قیمت میں 6.27 فیصد کا اضافہ ہوا۔

بیورو شماریات کے اعدادوشمارکے مطابق سالانہ بنیادوں پر دال چنا28.40 فیصد، دال ماش 27.79 فیصد، چینی25.60 فیصد، دال مونگ 20.28 فیصد، دال مسور 20.87 فیصد، بیسن 19.13 فیصد، سگریٹ 16.67 فیصد اور مرغی کے گوشت کی قیمت میں 11.73 فیصد کمی ہوئی جب کہ ایک سال کے دوران جن غیرغذائی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ان میں ادویہ، تعلیم، پٹرول، مٹی کا تیل، ٹیلرنگ، میڈیکل ٹیسٹ، تعمیراتی کام کی مزدوری اور ہاؤس رینٹ شامل ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں